ameer khus rau
TRANSCRIPT
ب� خسرو امیر انتخا
امیر خسرو
فہرست
ب� ز 3.........................................اںیبت بنائے ناںین د!رائے تغافل مکن ںیمسک حا
4...............................................................رے آائی لڑا نین سے پیا تو میں
5...................................................................سیبد یاہی� کو کاہے
7............................................................لے رنگ ںیم رنگ یہ اپنے موہے
8......................................................ی�یم یریم چا!ر ںیم وںیسکھ سب
10.......................................................اںیچوڑ یہر یہر ، بانہاں یگور یگور
11............................................................یک پنگھٹ ڈگر ہے کٹھن بہت
12............................................اتر چنتا یگئ یک !� پھر نین کھای! اری جب
13..........................................................................اںی�یپہ منظوم
21............................................................................اںیمکرن کہہ
25...............................................................................سخنے !و
27...................................................................................!وہے
ب� ز یاںبت بنائے یناںن د!رائے تغافل مکن یںمسک حا
ب� کہ یاںچھت لگائے کاہے ہو لے نہ جاں اے ندارم ہجراں تا
بن بز و زلف چوں !راز ہجراں شبا بر چوں وصلت رو کوتاہ عم
یاںرت یریاندھ کاٹوں یسےک تو یکھوں! نہ یںم جو کو یا! پسکھی
ب! یبمفر بصد جا!و چشم !و !� از یکایک یںتسک ببر
یاںبت یہمار کو یپ یارےپ سناوے جا جو ہے یپڑ کسے
ب_ چوں ما آاں عشق بہ یاں،گر یشہہم یراں،ح ذرہ چوں سوزاں، شم
یاںپت یجیںبھ نہ یں،آاو آاپ نہ یناں،چ انگ نہ یناں،ن یندن نہ
قق بز بح ب� برو ب! کہ !لبر وصا خسرو یبغر را ما !ا
یاںکھت یک یاپ پاؤں جائے جو راکھوں ورائے کے من سپیت
٭٭٭
رے آائی لڑا نین سے پیا تو میں
رے آائی لڑا نین سے پیا تو میں
کرے سو کہے کنواری ناری گھر
رے آائی لڑا نین سے پیا تو میں
مورتیا موہنی ، صورتیا سوہنی
آائی سما پیچھے کے ہریزے تو میں
کرے سو کہے کنواری ناری گھر
رے آائی لڑا نین سے پیا تو میں
**
یسبد یاہیب کو کاہے
مورے بابل یلکھ رے یسبد یاہی� کو کاہے
یسبد یاہی� کو کاہے
یسپر! یا! کو ہم محلے !و محلے یے! کو بھائیوں
بابل! رے ، یسبد یاہی� کو کاہے
یسبد یاہی� کو کاہے
یاںگائ یک کھونٹے یرےت بابل یںہ تو ہم
یںجائ ہنک ، ہانکے جد
یاںکل یک یلے� یرےت بابل یںہ تو ہم
یںجائ یمانگ گھر گھر
یاںچر یک پنجرے یرےت بابل یںہ تو ہم
یںجائ اڑ ئےبھ بھور
یںچھوڑ جو یاںگڑ نے یںم یبھر ٹاکوں
ساتھ کا یلیسہ چھوٹا
ینکل یپالک سے تلے کوٹھے
پشا! کھائے نے بیرن
یکھا! جو کر اٹھا پر!ہ کا ڈولی
یس! کا یاپ آایا
بابل! رے ، یسبد یاہی� کو کاہے
یس؟بد یاہی� کو کاہے
٭٭٭
لے رنگ یںم رنگ یہ اپنے موہے
لے رنگ یںم رنگ یہ اپنے موہے
للہ محبو� یرام صاحب تو تو یا
لے رنگ یںم رنگ یہ اپنے موہے
یاپگڑ یک یاپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یاچنر ہماری
!ے رنگ یبسنت !ونوں تو وہ
یرنگائ یک رنگ مانگے کچ جو
لے رکھ یگرو جوبن مورا
تمہارے !ربار یپڑ آان
لے رکھ سب شرم لاج موری
لے رنگ یںم رنگ یہ اپنے موہے
٭٭٭
یلیم یریم چادر یںم یوںسکھ سب
یلیم یریم چا!ر یںم یوںسکھ سب
ینار ہنس ہنس !یکھیں
!ے یریرنگم چا!ر بہار کے ا�
یہمار لاج لے رکھ پیا
کا شکر گنج با� صدقہ
یہمار لاجک لے رکھ
یبرات آائے ید�فر قطب
ی!لار راج خسرو
جھگڑے سے نند یکوئ ساس کوئی
یتمہار آاس کو ہم
نظام یہمار لاج لے رکھ
یہمار لاج لے رکھ
٭٭٭
یاںچوڑ یہر یہر ، بانہاں یگور یگور
یاںچوڑ یہر یہر ، بانہاں یگور گوری
موسے رے ینی� !ھر پکڑ بانہیاں
موسے تورے یںم جاؤں بل بل
یےج بل بل کے نظام خسرو
موسے رے ینیک سہاگن موہے
٭٭٭
یک پنگھٹ ڈگر ہے کٹھن بہت
یک پنگھٹ ڈگر ہے کٹھن بہت
یمٹک سے مدھوا لاؤں بھر یںم کیسے
یتھ گئ یںم جو کو بھرن پانی
یپھٹک یمٹک یمور ، جھپٹ ، !وڑ
یک پنگھٹ ڈگر ہے کٹھن بہت
یج یاپ نظام اچھے مورے
٭٭٭
اتر چنتا یگئ یک !� پھر ینن یکھا! یار جب
کر سمجھائے اسے راکھے عجب، یکوئ یںنہ ایسا
یابج یرام لگا تڑپن یا،بھ اوجھل سے آانکھ جب
قzا لہ ح کر لائے بھر چلے آانسو یا،ک یاک یال
ہے یارپ ہمارا پر تجھ ، ہے یار ہمارا تو توں
کر آائے تم ملو شب باک ، ہے یاربس ی!وست تجھ
کروں یک کس طلب یگر! ، کروں یریت طلب جاناں
کر آائے تم ملو !ن اک ، !ھروں !� چنتا جو تیری
یا! کو غم داٹھا نے تم ، یا� نے تم من جو میرا
پر آاگ پتنگا یساج یاک یساا مجھے نے غم
عجب کچھ لاوے نہ یںم !� ، غضب باتاں کہے خسرو
کر لائے گل یا! یوج جب ، عجب یہ یک خدا قدرت
٭٭٭
یلیاںپہ منظوم
یارجھا بہت نے اس یاتر یاتر یکا سے ترور
یابتا نام آا!ھا پوچھا سے اس جو نام کا باپ
یمور یلیپہ ھجبو یارےپ پر بپتا نام آا!ھا
یبنو� نام اپنا یںکہ یوں خسرو امیر
ی: بنو�جوا�
نا یآائ یبو� یفارس
نا یپائ یڈھونڈ ترکی
آائے یس آار بولوں ہندی
بتائے نہ یکوئ کہے خسرو
آائینہ:جوا� آارسی( (
یا� کاٹ سر کا یسیوں�
یاک خون نا مارا نہ
ناخن یعنی : ناخونجوا�
کہائے آاپ گونگا بولے بہرہ گونگا اندھا
جائے بھڑ سے گونگے انگارا بہوت یدیسف یکا
: ؟جوا�
یکا یٹھا� یںم تا یابتا نام کے کر یس سی
یکا کا یکا یوہ یکھو! پھر ہر یدھاس الٹا
: ؟جوا�
لا� یرےم لے سن دتو یکہ یںم یلیپہ بھید
یا�خ کرو ینوںت یفارس یہند عربی
: ؟جوا�
یکا� یس بھنورا نار یکا
یبا� پہنے وہ یںنہ کان
پھو� سونگھے وہ یںنہ ناک
طو� یہ اتنا عرض جتنا
: ؟جوا�
سنگ مر!انہ ریپھٹک لو!
ٹنگ یکا یکا یرہز ہلدی
چار یںمرچ چنا افیون
ڈار تھوتھا برابر ار!
: ؟جوا�
نار ہووے یداپ سے نر
یارپ رکھے سے اس یکوئ ہر
کھاوے کو اس زمانہ ایک
جاوے نہ وہ یںم یٹپ خسرو
: ؟جوا�
نار ہووے یداپ سے نر
یارپ رکھے سے اس یکوئ ہر
کھاوے کو اس زمانہ ایک
جاوے نہ وہ یںم یٹپ خسرو
: ؟جوا�
یوہا نہ جنم ماسوں یاتر سے ترور نار یک
یوبتا نام آا!ھو پوچھو سے وا جو نام کا باپ
یبو� یک یس! کون خسرو یوبتا نام آا!ھون
ینبو� نام اپنے نے یںم پوچھا جو نام کا وا
: ؟جوا�
ینار یسےج لچکت یکان !انت اور برن یامش
*یر آا یںم کہے یوں اور ینچےکھ خسرو سے ہاتھ !ونوں
آا (یرہ آا یعنی یر *)
آارجوا� ی:
یتھوڑ یںم پوس ماگھ چلت* ہے بہت بھا!وں ساون
*یمور یلیپہ بوجھ تو کہتے یوں خسرو امیر
ہے( ی( * )چلتیری*) م
ی: مورجوا�
ٹھاؤں کا وا نا یںم یبست گاؤں بستا چلتا جل جل
گاؤں چھاڈو یںنہ ارتھ بوجھو ناؤں کا وا یا! نے خسرو
یکشت یعنی : ناؤجوا�
یاآا نہ کام کچھ بڑھا* ہوا یابھا کو سب جب تھا بالا
گاؤں چھاڈو یںنہ کرو ارتھ ناؤں کا * اسیا! کہہ خسرو
- گا !ے یسنائ بڑا تو گے یںبو� جب * بڑھا
- ہے جوا� کا یلیپہ اس یہ چراغ یعنی یا* !
چراغ یعنی یا: !جوا�
بٹھ لاگے تب بولے جب یڈٹھ یجوڑ یک ینار نر یم
نzارہ کوچ کر خسرو چل ہارا تاپن اک نہائے اک
: نzارہجوا�
یکھا! ہم پرکھ یکا یلارنگ رنگ یلاگٹھ گانٹھ
یکھا� کہوں یاک کا اس یںرکھ کو اس یاستر مر!
: ؟جوا�
آاوے کر بن جب نار یکا
بلاوے اوپر اپنے کو مالک
یک گوں کے سب ینار وہ ہے
یچونک تو یے� نام خسرو
ہے یجات یک استعما� یے� کے یٹھنے� جو یچوک یعنی ی: چونکجوا�
کہلاوے چاتر نار یکا
بلاوے پاس نہ کو مورکھ
لگاوے ہاتھ جو مر! چاتر
!کھاوے آاپ وہ ستر کھو�
آاگ یعنی نار لفظ کا ی: عر�جوا�
یاںمکرن کہہ
رہے لپٹا یمور انگوں
پئے رس سب کا روپ رنگ
چھوڑا کو وا نہ جنم بھر میں
چوڑا یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
کرے سنگھار کے ٹھن بن
کرے یارپ منہ ہر منہ !ھر
جان ہے یت! موپے سے بیار
پان یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
ہلاوے موہے اور ہلے آاپ
بھاوے من مورے ہلنا کا وا
نسنکھا ہوا وہ کے ہل ہل
پنکھا یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
یوبچھا پلنگ یاٹار یونچ
یوآا پر سر یرےم یسوئ میں
انند یبھئ یاںانکھ یگئ کھل
)چاند( چند یسکھ نہ ساجن یسکھ اے
راکھا پر یںچھت ینر یسگر
چاکھا کا وا سب رو� رنگ
اتار یا! جب یبھئ بھور
ہار یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
جاگا سنگ موہے ینر یسگر
لاگا بچھڑن تو یبھئ بھور
یابہ پھاٹت بچھڑے کے اس
یا! یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
یکان گن سب سلونا سرپ
یکاپھ لاگے جگ سب بن وا
گون ہووے پر سر کے وا
نون* یسکھ نا ساجن یسکھ اے
۔۔۔
نمک یعنی * نون
**
ہووے یشا! تب آاوے وہ
کوئے نہ اور !وجا بن اس
بو� کے وا یںلاگ میٹھے
ڈھو� یسکھ نا ساجن یسکھ اے
**
سخنے دو
یاکھا نہ یوںک گوشت
یاگا نہ یوںک *ڈوم
۔۔۔
گانا یعنی *ڈوم
تھا نہ : گلاجوا�
**
پہنا نہ یوںک جوتا
یاکھا نہ یوںک *سنبوسہ
*سموسہ
تھا نہ : تلاجوا�
**
چکھا؟ نہ یوںک انار
رکھا؟ نہ یوںک وزیر
تھا نہ : !انا/!انہجوا�
**
جما نہ یوںک !ہی
رکھا نہ یوںک نوکر
تھا نہ ضامن: جوا�
**
بجا نہ یوںک ستار
ینہائ نہ یوںک عورت
تھا نہ پر!ہ: جوا�
**
دوہے
(1)
جلا یا! چرخہ سے جتن یپکائ یرکھ
بجا ڈھو� یٹھی� تو یاگ کھا کتا، آایا
(2)
!ھار یک وا یالٹ کا یمپر یا!ر خسرو
پار اس ڈوبا جو یا،گ ڈو� سو اترا جو
(3)
یسک ڈارے پر مکھ پہ یچس سووے یگور
یسچوند یبھئ سانجھ آاپنے گھر خسرو چل
٭٭٭
وارث محمد منظور، ٹائپنگ: فرخ
ماخذ:
http://www.urduweb.org/mehfil/
عبید تشکیل: اعجاز کی بک ای اور تدوین